پاکستان

علاقائی نیوز

بین الاقوامی

کالم

سپورٹس


بیروت (اے این ایف نیوز) کہتے ہیں کہ دشمن کا دشمن دوست ہوتا ہے یہ مثال اور کسی پر ٹھیک بیٹھے یا نہ بیٹھے لیکن سعودی عرب اور ایران پر بالکل ٹھیک بیٹھی ہے۔ ماضی کے دشمن اب ایک مشترکہ دشمن سے تنگ آچکے ہیں اور اس کے سدباب کے لئے قریب آگئے ہیں۔ تجزیہ کار اور ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک آئی ایس آئی ایس کی جانب سے ممکنہ نقصانات کے پیش نظر مشترکہ کارروائی پر بھی غور کررہے ہیں تاکہ اپنے ممالک کے عوام کو آئی ایس آئی ایس کی عسکری پسندانہ عزائم سے محفوظ رکھا جاسکے۔ بیروت یونیورسٹی کے پروفیسر ہلال کشان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک اپنے اپنے اختلافات بھال کر قریب آگئے ہیں تاکہ مشترکہ دشمن سے اپنے آپ کو بچایا جاسکے۔ ان کا کہنا ہے کہ آئی ایس آئی ایس کی وجہ سے سعودی حکومت کے وجود کو شدید خطرات ہیں جبکہ ایران کو سٹریٹجک خطرات لاحق ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایس آئی ایس کو سعودی معاشرے میں پذیرائی مل سکتی ہے لیکن ایرانی ابھی اس کو قبول نہیں کررہے، یہی وجہ ہے کہ دونوں ممالک مل کر اس دشمن کا مقابلہ کریں گے۔ یونیورسٹی سینٹ جوزف کے پروفیسر سمیع نادر نے بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل اور ایرانی ڈپٹی وزیر خارجہ حسین عامر کی جدہ میں ملاقات ہوئی تھی اور اس ملاقات کو دونوں ممالک کے تعلقات میں اہم پیشرفت قرار دیا گیا تھا۔

About Asian News Feed

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.
«
Next
Newer Post
»
Previous
Older Post

No comments:

Post a Comment


Top